کرونا وائرس کا ڈیلٹا ویریئنٹ کیا ہے؟
کرونا وائرس کا ڈیلٹا ویریئنٹ عام کرونا وائرس سے کتنا مختلف ہے؟ کیا ویکسین اس وائرس کا مقابلہ کر سکتی ہے؟ اور کیا ویکسین شدہ شخص دوسرے شخص تک یہ وائرس پھیلا سکتا ہے؟ ان سب سوالوں کے جواب کے لئے دیکھئے یہ ویڈیو۔
وبا کے دوران ’ڈیٹنگ‘ کے نرالے انداز، ڈیٹنگ ایپس کا کاروبار چمک اٹھا
کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران دنیا بھر میں جہاں ڈیٹنگ ایپس کے استعمال میں اضافہ ہوا، وہیں لوگوں کے ڈیٹنگ کے طریقہ کار میں بھی نمایاں فرق آیا۔
مشہور ڈیٹنگ ایپ ’ٹنڈر‘ نے رپورٹ کیا کہ 2020 میں ان کی ایپ سب سے زیادہ استعمال ہوئی۔ اس کے صارفین نے رواں برس جنوری سے مارچ تک استعمال کے پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
ایسے ہی ایک اور ایپ ’ہنج‘ کے مطابق ان کی 2019 کے مقابلے میں آمدنی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ کمپنی کو امید ہے کہ اس سال بھی ان کی آمدن پچھلے برس کے مقابلے میں دوگنی ہو سکتی ہے۔
وبا کے دوران صارفین کے رویے بدلنے کے ساتھ ساتھ ٹنڈر نے بھی اپنی ایپ میں نئے فیچر متعارف کروائے جن کے ذریعے لوگ ایک دوسرے کو بہتر طور پر جان سکتے ہیں۔ ان فیچرز میں صارفین اپنی پروفائل میں ویڈیوز بھی شامل کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے سے ملنے سے قبل گفتگو بھی کر سکتے ہیں۔
کرونا کی عالمی وبا دیگر ویکسینز پروگرام کو کس طرح متاثر کر رہی ہے؟
گزشتہ 20 برسوں کے دوران دنیا بھر میں ویکسینز کے مختلف پروگراموں نے کئی جان لیوا بیماریوں کے خلاف لاکھوں افراد کی زندگی بچائی ہے۔ لیکن طبی ماہرین کے مطابق کووڈ 19 کی عالمی وبا نے کامیابی سے جاری ان پروگرامز کو متاثر کیا ہے۔ مزید جانتے ہیں فائزہ بخاری کی اس رپورٹ میں۔
امریکہ نے 60 ملکوں کو کرونا ویکسین کی 11 کروڑ خوراکیں بھیج دیں
امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے دنیا کے 60 سے زیادہ ملکوں کے عوام کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی 11 کروڑ سے زیادہ خوراکیں بھیج دی ہیں۔
منگل کے روز وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں اسے ایک "اہم سنگ میل" قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے، "امریکہ کے پاس دنیا کو دینے کے لیے ویکسین کا ذخیرہ موجود ہے اور وہ بیرون ملک کرونا وائرس کے خلاف اسی مقصد کے تحت لڑ رہا ہے جیسے کہ وہ ملک کے اندر یہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔"
اس سے قبل صدر جو بائیڈن نےجون کے اختتام تک دنیا بھر کے ملکوں کو عالمی وبا سے بچاؤ کی ویکسین کی کم از کم 8 کروڑ خوراکیں عطیہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ منگل کے اس اعلان سے یہ وعدہ پورا ہو گیا ہے اور، "کووڈ-19 کی ویکسین عطیہ کرنے والے ایک عالمی لیڈر کے طور پر امریکہ کی حیثیت مسلم ہو گئی ہے۔