امریکہ میں اوسطاً ایک لاکھ سات ہزار یومیہ کرونا کیسز
امریکہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ ایک مرتبہ پھر بڑھ رہا ہے اور یومیہ اوسطاً ایک لاکھ سے زائد کیسز سامنے آرہے ہیں۔
امریکہ کے جان ہاپکنز کرونا وائرس ری سورس سینٹر نے ہفتے کو بتایا کہ اگست کے پہلے ہفتے میں امریکہ میں یومیہ اوسطاً ایک لاکھ سات ہزار سے زائد کرونا کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
ملک میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے ادارے (سی ڈی سی) کے مطابق اس تعداد کے مقابلے میں سات جون کو امریکہ میں 10 ہزار سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
امریکہ میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ملک میں انتہائی متعدی ڈیلٹا ویریئنٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث ہو رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق جنوری میں لگ بھگ ڈھائی لاکھ یومیہ کیسز رپورٹ ہونے کے بعد جون میں وائرس کے کیسز کم ہوگئے تھے، جو اب دوبارہ بڑھ رہے ہیں۔
اے پی کے مطابق امریکہ میں ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے اور بالغ امریکیوں میں سے 70 فی صد سے زائد ایسے ہیں جو کم از کم ویکسین کی ایک خوراک لگوا چکے ہیں۔
پاکستان میں کرونا مثبت کیسز کی شرح آٹھ فی صد سے زائد
پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کو ملک میں مزید چار ہزار 455 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں 55 ہزار دو کرونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں مثبت کیسز کی شرح آٹھ اعشاریہ صفر نو فی صد رہی۔
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انتقال بھی ہوا ہے۔
پاکستان میں کرونا وبا کے آغاز سے لے کر اب تک دس لاکھ 67 ہزار580 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 23 ہزار 865 کا انتقال ہوا ہے۔
سندھ میں 9 اگست سے لاک ڈاؤن ہٹانے کا فیصلہ
پاکستان میں کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پیر نو اگست سے صوبہ سندھ میں لاک ڈاؤن ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
'ریڈیو پاکستان' کی رپورٹ کے مطابق این سی او سی نے سندھ میں لاک ڈاؤن ہٹانے کا فیصلہ کراچی میں منعقدہ ایک مشترکہ اجلاس میں کیا۔
اجلاس میں این سی او سی نے سندھ بھر میں ویکسی نیشن بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔
این سی او سی نے فیصلہ کیا کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت کرونا سے سب سے زیادہ متاثرہ 13 شہروں میں وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ سندھ بالخصوص کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 31 جولائی سے آٹھ اگست تک لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔
فرانس میں ہیلتھ کارڈ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری
فرانس میں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ کارڈ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ مسلسل چار ہفتوں سے جاری ہے اور ہفتے کو بھی اس سلسلے میں ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے۔
رواں ماہ نو اگست سے یہ ہیلتھ کارڈ دوسرے شہروں کو جانے والی ٹرانسپورٹ، ریستورانوں اور کیفیز کے لیے بھی لازمی قرار دے دیا جائے گا۔
ہیلتھ کارڈ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہیلتھ کارڈ کے حامل افراد ویکسین شدہ ہیں اور ان کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے جس کے بعد ایسے مقامات پر وہ جا سکتے ہیں جہاں 50 سے زائد افراد کی گنجائش ہو۔
ناقدین کی طرف سے صدر ایمانوئل میخواں پر ‘ہیلتھ ڈکٹیٹر شپ’ لاگو کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ جو کہ لوگوں کو مرضی کے خلاف ویکسین لگوانے پر مجبور کرتی ہے۔
تاہم فرانسیسی حکومت بضد ہے کہ اس نے کرونا وبا کے خلاف جنگ میں ہیلتھ کارڈ کو ہر صورت استعمال کرنا ہے۔