ایک لاکھ سے زائد یوکرینی شہریوں کی نقل مکانی
روس کے یوکرین پر حملوں میں شدت آ رہی ہے جب کہ جنگ کے باعث ہزاروں یوکرینی شہری یورپ کے دوسروں ملکوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق اب تک ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد یوکرینی شہری ملک چھوڑ کر پولینڈ، مالدووا اور دیگر ہمسایہ ممالک کا رُخ کر چکے ہیں۔
یوکرین کے مختلف شہروں کے بس اڈوں اور ٹرین اسٹیشنز میں شہریوں کا رش ہے اور شہری محفوظ مقامات کی جانب جانے کے لیے کوشاں ہیں۔
روس کے حملوں سے کیف میں تباہی
یوکرین پر روس کے حملوں میں شدت آ گئی ہے۔ دارالحکومت کیف میں یوکرینی اور روسی افواج کے درمیان دوبدو لڑائی کی بھی اطلاعات ہیں۔ انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور دروازوں، کھڑکیوں کے قریب آنے سے گریز کریں۔ کیف میں ہونے والی حالیہ شیلنگ سے عمارتوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ حملوں کے بعد کیف میں کیا مناظر ہیں دیکھیے اس پکچر گیلری میں۔
فرانسیسی بحریہ کا روسی مال بردار جہاز تحویل میں لینے کا دعویٰ
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق فرانسیسی بحریہ نے انگلش چینل میں ایک روسی مال بردار بحری جہاز تحویل میں لے لیا ہے۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ روسی بحری جہاز یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں کی روشنی میں تحویل میں لیا گیا ہے۔
ایک سو تیس میٹر طویل روسی بحری جہاز شمالی فرانس سے سینٹ پیٹرزبرگ جا رہا تھا۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ جہاز کو تحویل میں لے کر جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا یہ پابندیوں کی زد میں آتا ہے یا نہیں۔
کیف میں شام پانچ بجے سے صبح آٹھ بجے تک کرفیو نافذ
روسی حملے اور کیف میں لڑائی کے باعث مقامی حکام نے شام پانچ بجے سے صبح آٹھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
یوکرینی جریدے 'کیف انڈپینڈنٹ' کے مطابق حکام نے خبردار کیا ہے کہ ان اوقات کے دوران کوئی بھی شخص سڑکوں پر نظر آیا تو اسے تخریب کار سمجھا جائے گا۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک دو بچوں سمیت 198 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہیں۔