رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

22:19 28.2.2022

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی فوری جنگ روکنے کی اپیل

عالمی ادارے میں وائس آف امریکہ کی نمائندہ مارگریٹ بشیر نے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گویترس نے پیر کے دن یوکرین سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ لڑائی کو فوری طور پر رکنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑھتا ہوا تشدد کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ امید ہے کہ یوکرین اور روس کے وفود کے مابین براہ راست مذاکرات لڑائی کو فوری طور پر بند کرنے اور سفارتی حل پر تیار ہو جائیں گے۔

22:12 28.2.2022

وائس آف امریکہ کے نمائندے جیف سیلڈن نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ روس نے ابھی تک یوکرین کی فضائی حدود میں برتری حاصل نہیں کر سکا۔

21:25 28.2.2022

روسی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی

ماسکو میں کرنسی ایکس چینج کے بورڈ پر روبیل کی ڈالر اور یورو کی شرح تبادلہ بتائی گئی ہے۔ جو نمایاں طور پر کم ہے۔ 28 فروری 2022
ماسکو میں کرنسی ایکس چینج کے بورڈ پر روبیل کی ڈالر اور یورو کی شرح تبادلہ بتائی گئی ہے۔ جو نمایاں طور پر کم ہے۔ 28 فروری 2022

روس کی کرنسی روبل کی قدر میں ریکارڈ کم ترین سطح اور ملک کے مرکزی بینک کےخلاف نئی پابندیوں میں اضافے سے روس پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ پیر کے روز بڑھ گیا ہے۔

یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ جارحیت کے پانچویں دن کے دوران روسی افواج کے حملے کی رفتار سست ہو گئی ہے۔

پیر کو نئی پابندیوں کی فہرست میں برطانیہ کا برطانوی اداروں کو روس کے مرکزی بینک، وزارت خزانہ اور ویلتھ فنڈ کے ساتھ لین دین سے روک دیا جب کہ سنگاپور نے پابندیوں کے ایک سیٹ کا اعلان کیا جس میں بینک ٹرانزیکشنز اور ایکسپورٹ کنٹرول کو ہدف بنایا گیا ہے۔

21:15 28.2.2022

روس کو توقع سے کہیں زیادہ مزاحمت کا سامنا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی انٹیلی جنس کو توقع ہے کہ بیلاروس کے رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو 48000 فوجیوں پر مشتمل اپنی مضبوط فوج کو اگلے چند گھنٹوں یا دنوں میں یوکرین میں جاری جنگ میں شامل کر دیں گے، تاکہ روس کو یوکرین پر ناکام حملے میں تقویت مل سکے۔

اب تک بیلاروس کو روسی افواج کے لیے شمال سے کیف پر حملہ کرنے کے مقصد سے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور خیال ہے کہ بیلاروس کے صرف اطلاعات کے مطابق چند خصوصی دستوں نے ہی لڑائی میں حصہ لیا تھا؛ لیکن روسی حملے کے بعد کریملن کو توقع سے کہیں زیادہ مضبوط مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ روسی رہنما ولادیمیر پوٹن اب اپنی جارحانہ کارروائی میں تقویت کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG