ملائیشیا نے روسی آئل ٹینکر کو اپنی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے سے روک دیا
ملائیشیا کی حکومت نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی پرچم بردار آئل ٹینکر کو، جس پر امریکی پابندیاں عائد ہیں، ملائیشیا کی 'کوالا لنگی' بندگاہ پر لنگر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔ امریکی پابندیوں کا مقصد یوکرین کے خلاف جارحیت پر ردعمل میں ماسکو سے تعلق رکھنے والے کاروباری اداروں کو عالمی سطح پر دباؤ محسوس کرانا ہے۔
آئی ٹینکر کا نام 'لِنڈا' ہے، جس سے متعلق امریکی محکمہ خزانہ نے منگل کے روز بتایا تھا کہ وہ ان اکائیوں میں شامل ہے جن پر امریکی تعزیرات لاگو کی گئی ہیں، اور وہ اس وقت ملائیشیا کی بندرگاہ کی طرف جا رہا ہے۔ رائٹرز نے شپنگ ڈیٹا کے حوالے سے منگل کو خبر دی تھی کہ یہ بحری جہاز اس اختتام ہفتہ ملائیشیا پہنچ جائے گا۔
ملائیشیا کی وزارت مواصلات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بندرگاہ کے منتظم نے روسی آئل ٹینکر کو آگاہ کر دیا ہے کہ اسے لنگرانداز ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
لاویف میں پناہ گزینوں کے ہجوم بڑھ رہے ہیں
پہلی نظر میں لاویف کسی دوسرے وسط یورپی قصبے کی طرح کا ایک عام شہر لگتا ہے جہاں سڑکوں پر لوگ رواں دواں ہوں۔ لیکن گہری نظر ڈالی جائے تو پتا چلتا ہے کہ یہ سیر کرنے والے عام سیاح نہیں ہیں بلکہ یوکرین کے دیگر علاقوں سے وارد ہونے والے پناہ گزیں ہیں، جو پولینڈ جانے والے بڑے قافلے کا حصہ بنیں گے یا یہ وہ پناہ گزین ہیں جو دوسری سرحدی چوکیوں کی جانب جا رہے ہیں۔
ممکن ہے کہ 18 سے لے کر 60 برس کی عمروں کے یہ افراد وہ ہیں جو لاویف میں پھنس کر رہ گئے ہیں جنھیں ملک سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے، یا جن کا نام لڑنے والوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے جیمی ڈِٹمر اس وقت لاریف میں ہیں۔ انھوں نے وہاں موجود لوگوں سے گفتگو کی، وہ خوف کا شکار ہیں اور جنگ کو مزید بھڑکتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
یوکرین کو ٹینک شکن میزائل اور ایئر ڈیفنس سسٹم بھیج رہے ہیں، نیٹو
نیٹو روسی فورسز سے مقابلے کے لیے یوکرین کو ٹینک شکن میزائل اور ایئر ڈیفنس سسٹم کی صلاحیت فراہم کر رہا ہے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولن برگ نے یوکرین کو ہتھیار کی فراہمی کے متعلق اسٹونیا کے ٹاپا ملٹری مرکز میں ایک بریفنگ کے دوران بتایا۔
وائس آف امریکہ کی سیکیورٹی کراسپنڈنٹ جیف سیلڈن نے اپنی رپورٹ میں اسٹونیا میں ہونے والے نیوز کانفرنس کے اہم نکات بیان کیے ہیں جس میں برطانیہ اور اسٹونیا کے وزرائے اعظم بھی موجود تھے۔
اقوام متحدہ کی یوکرین جنگ کے متاثرین کے لیے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی اپیل
وائس آف امریکہ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یوکرین کے بحران کے اثرات سے بخوبی نبرد آزما ہونے کے لیے اقوام متحدہ اور سے وابستہ اداروں نے منگل کے روز ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی ہنگامی رقم اکٹھی کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس ضمن میں عالمی ادارے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق آئندہ چند مہینوں کے دوران یوکرین میں داخلی طور پر ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو فوری امداد اور تحفظ کی ضرورت ہو گی، جب کہ 40 لاکھ سے زیادہ افراد ہمسایہ ملکوں کی جانب ترکِ وطن پر مجبور ہوں گے، جنھیں تحفظ اور اعانت کی ضرورت پیش آئے گی''۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، فلپو گرانڈی نے کہا ہے کہ ''ہمیں اس صدی کا یورپ میں مہاجرین کا سب سے بڑا بحران امنڈتا نظر آ رہا ہے۔ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ تمام ہمسایہ ملک مہاجرین کے ساتھ یکجہتی کے جذبات رکھتے ہیں اور بخوشی ان کی میزبانی پر تیار ہیں، جن میں مقامی برادریوں کے علاوہ نجی شہری بھی شامل ہیں۔ تاہم نئے افراد کی آمد کے بعد ان کی فوری اعانت اور تحفظ کے کام میں مزید مدد درکار ہو گی''۔