افغان شہری پاکستان آنا چاہیں تو استقبال کرنا چاہیے: مشاہد حسین سید
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ افغانستان میں تیزی سے بدلتے منظر نامے پر پاکستان بھی دیگر ممالک کی طرح حیران ہے۔ افغانستان کی صورتِ حال پر مشاہد حسین کی گفتگو دیکھیے گیتی آرا کی رپورٹ میں۔
افغانستان میں خواتین نیوز اینکرز کے ساتھ ٹی وی نشریات جاری
خاتون رپورٹر کابل کی صورتِ حال کے بارے میں بتا رہی ہیں
طالبان کا سرکاری اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان، خواتین کو حکومت کا حصہ بننے پر زور
طالبان نے سرکاری اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق طالبان کے کلچرل کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگنی نے کہا ہے کہ خواتین شریعت کے مطابق حکومت امور میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد حکومتی امور سے متعلق کسی بھی افغان ذمہ دار کی جانب سے آنے والا یہ پہلا بیان ہے۔
انعام اللہ سمنگنی نے سرکاری ملازمین کو کہا کہ انہیں اعتماد کے ساتھ اپنی روزہ مرہ کی زندگی دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اماراتی اسلامی خواتین کو مظلوم رکھنا نہیں چاہتی اور وہ شریعہ قوانین کے تحت حکومت میں شامل ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر حکومت کا ڈھانچہ واضح نہیں ہے البتہ ملک میں اسلامی قیادت پر مشتمل حکومت ہو گی جس میں تمام طبقات کی نمائندگی ہو گی۔