امریکی ریاست ٹینیسی کے سابق اسپیکر رشوت اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار
امریکی ریاست ٹینیسی میں سابق ہاؤس سپیکر گلین کیسیڈا اور ان کے ایک اعلی معاون کو رشوت، کک بیکس اور وفاقی فنڈز کی غیر قانونی طور پر ملک سے باہر منتقلی ( منی لانڈرنگ) کی منصوبہ بندی کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
20 الزامات پر مبنی فرد جرم اس کے کئی ماہ بعد عائد کی گئی ہے جب ری پبلکن راہنما نے فراڈ کے الزامات میں نام آنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے کیسیڈا اور ان کے سابق چیف آف سٹاف کیڈ کاتھرن کو منگل کے روز ان کے گھروں سے گرفتار کیا ہے۔
الزامات پر مبنی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے سابق اسپیکر کسیڈا اور ان کے معاون کاتھرن نے اپنے عہدوں اور اختیارات کا غلط استعمال کیا اور انہوں نے کچھ دیگر نامعلوام افراد کے ساتھ مل کر ایک پولیٹیکل فرم کو استعمال کرتے ہوئے پیسہ ہتھیانے کی کوشش کی۔ اس فرم نے، ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، دونوں شخصیات کے نام پس پردہ رکھنے کی کوشش کی۔
ارجنٹائن کی سابق صدر کو غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا دی جائے، پراسیکیوٹر
ارجینٹینا میں پراسیکیوٹرز نے جج سے استدعا کی ہے کہ ملک کی نائب صدر کرسٹینا فرنینڈز کو اپنے ایک دوست اور اتحادی کو غیر قانونی طور پر ٹھیکے دینے پر 12 سال قید کی سزا سنائی جائے اور ان کے لیے آئندہ کوئی سرکاری عہدہ رکھنے پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔
پراسیکیوٹر ڈیاگو لوسیانی نے فرنینڈز ٹرائل میں اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک نے بدترین کرپشن کے حربے اختیار ہوتے دیکھے ہیں۔ فرنینڈز سال 2007 سے 2015 کے دوران ارجنٹینا کی صدر رہی ہیں اور سال 2019 میں ملک کی نائب صدر بنی تھیں۔
لوسیانی نے کہا کہ ٹھیکوں میں فراڈ سے ملک کو تقریباً ایک بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
سابق صدر مز فرنینڈز نے ان الزامات کی تین سال کے ٹرائل کے دوران بھرپور انداز میں تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ججوں نے پہلے ہی ان کے لیے سزا کا فیصلہ کر رکھا ہے جو تحریر ہو چکا ہے اور اس پر دستخط بھی ہو چکے ہیں۔
فرنینڈز کا کہنا ہے کہ اس ٹرائل کا مقصد ان کو آئندہ کسی سرکاری عہدے سے محروم رکھنا ہے۔ ان کے اتحادی اس معاملے کو سیاسی انتقام قرار دے رہے ہیں۔
صدارتی دفتر نے فرنینڈز کی حمایت میں کہا ہے کہ وہ عدالتوں اور میڈیا کی جانب سے انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بن رہی ہیں۔
موجودہ صدر البرٹو فرنینڈز نے بھی سابق صدر کے ساتھ اپنی دو سوشل میڈیا ٹویٹس میں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اس مقدمے میں سال کے آخر تک سزا سنائی جائے گی، جس کے خلاف اپیل بھی کی جا سکتی ہے۔
روس یوکرین میں سویلین ڈھانچے اور حکومتی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے، امریکہ کی اپنے شہریوں کو کیف سے نکلنے کی ہدایت
امریکہ نے منگل کے روز خبردار کیا ہے کہ روس آئندہ دنوں میں یوکرین کے اندر سویلین انفراسٹرکچر اور حکومتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے کوششیں تیز کر رہا ہے۔
یہ پیغام کیف میں امریکہ کے سفارتخانے کی طرف سے پوسٹ کیا گیا ہے۔ اسی طرح کا انتباہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زولینسکی بھی جاری کر چکے ہیں کہ روس کی جانب سے ملک کے یوم آزادی پر ایسا کوئی اقدام ہو سکتا ہے۔
امریکی سفارتخانے نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے۔
’’ یوکرین کے اندر روس کے حملے عام شہریوں، سویلین کے انفراسٹرکچر کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔‘‘
سفارخانے نے مزید لکھا ہے کہ یوکرین میں موجود امریکی شہری، اگر جا سکتے ہیں تو واپس چلے جائیں۔
بدھ کو یوکرین سوویت حکمرانی سے آزادی کی 31 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ ساتھ ساتھ روس کے یوکرین پر حملے کو چھ ماہ مکمل ہو رہے ہیں۔ کیف نے انہی خطرات کے پیش نظر یوم آزادی کے جشن کو منسوخ کر دیا ہے۔
یوکرین سے دو بحری جہاز 30 ہزارٹن اناج لے کر مصر روانہ
ترکی یوکرین کی بندر گاہوں میں پھنسے اناج کو کی ترسیل کے معاہدے کی ثالثی میں اپنی حالیہ کامیابی کو روس کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنے کی ایک اچھی وجہ قرار دے رہا ہے ۔ یہ تعلقات مزید گہرے ہو رہے ہیں کیونکہ روسی صدر ولادی میر پوٹن ترکی کے رہنما رجب طیب اردوان کو اگلے ماہ روس چین سیکیورٹی اتحاد کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
پیر کو دو اور بحری جہاز یوکرین سے 30,000 میٹرک ٹن اناج لے کر مصر کے لیے روانہ ہوئے۔
جولائی میں ترکی کے روس اور یوکرین کے ساتھ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے بعد سے یوکرین کی بندرگاہوں سے 600,000 میٹرک ٹن سے زیادہ اناج برآمد کیا جا چکا ہے۔ ہفتے کے روز، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوئٹریس نے اردوان کے ہمراہ استنبول میں قائم کردہ رابطہ مرکز کا دورہ کیا۔
گوئٹریس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اناج کے معاہدے کی اہمیت کی از سر نو تصدیق کی۔