یوکرینی جوہری پاور پلانٹ کے سیکیورٹی سسٹمز کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت ہہے، آئی اے ای اے
جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ نے پیر کو کہا کہ یوکرین میں زاپورییژیا پاور پلانٹ کے لیے اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے ماہرین کا مشن "اب اپنے راستے پر ہے۔"
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نےکئی مہینوں سے یورپ کے سب سے بڑے زاپوریژیا پاور پلانٹ تک رسائی کی کوشش کی ہے ، جس پر روسی افواج نے قبضہ کر رکھا ہے اور جسے 6 ماہ پرانی جنگ کے ابتدائی دنوں سے یوکرینی کارکن چلا رہے ہیں۔
" انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ،"ہمیں یوکرین اور یورپ کی سب سے بڑی جوہری تنصیب کی سیفٹی اور سیکیورٹی کی حفاظت کرنی چاہیے "
حالیہ دنوں میں اس کی ہنگامی اہمیت میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ روس اور یوکرین نے پلانٹ پر یا اس کے قریب ایک دوسرے پر حملوں کے الزامات لگائے ہیں، جس سے یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ لڑائی بڑے پیمانے پر تابکاری کے اخراج کا باعث بن سکتی ہے ۔
گزشتہ ہفتے، یہ تنصیب عارضی طور پر بند ہو گئی تھی ۔
آئئ اے ای اے کی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ مشن اس تنصیب کو کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے گا، "حفاظت اور سیکیورٹی سسٹمز کی فعالیت کو متعین کرے گا اور دوسری چیزوں کے علاوہ عملے کے حالات کا جائزہ لے گا۔
جمہورت کی بقا کے لیے ووٹ دیں، صدر بائیڈن کا جلسے سے خطاب
صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو ڈیموکریٹس پر زور دیا ہے کہ "وہ ایک بار پھر جمہوریت کو بچانے کے لیے ووٹ دیں" ۔ انہوں نے ریپبلکن نظریے کا "نیم فاشزم" سے موازنہ کیا - وہ وسط مڈ ٹرم الیکشنز سے 75 دن پہلے میری لینڈ میں ایک ابتدائی ریلی اور فنڈ جمع کرنے کی تقریب کی قیادت کر رہے تھے۔
راک وِل کے رچرڈ مونٹگمری ہائی اسکول میں ہزاروں لوگوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا: "آپ کا انتخاب کرنے کا حق اس سال بیلٹ پر ہے۔ آپ نے ملازمت کے وقت سے جوسوشل سیکیورٹی ادا کی ہے وہ بیلٹ پر ہے۔ گن کے تشدد سے آپ کے بچوں کی حفاظت بیلٹ پر ہے، اور یہ مبالغہ آرائی نہیں ہے، ہمارے سیارے کی بقا بیلٹ پر ہے۔"
بائیڈن نے مزید کہا ، "آپ کو انتخاب کرنا ہوگا۔ "کیا ہم آگے بڑھنے والا ملک بنیں گے یا پیچھے کی طرف جانے والا ملک؟"
ریلی سے اپنے خطاب کے بعد بائیڈن لگ بھگ30 منٹ تک ہجوم کے ساتھ رہے جن میں سے بیشتر بغیر ماسک کے تھے ۔
زاپوژیریا کے جوہری بجلی گھر پر حملے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل
زاپوژیریا کا جوہری بجلی گھر یوکرین میں لڑائی کے دوران ایک ٹرانسمیشن لائن کو پہنچنےوالے نقصان کے بعد عارضی طور پر الیکٹرک گرڈ سے کٹ گیا آف لائن چلا گیا ۔ اس کے نتیجے میں جمعرات کے روز علاقے میں ایک بلیک آوٹ ہو گیا اورچرنوبل حادثے کے شکار اس ملک میں کسی سانحے کے خدشات میں اضافہ ہو گیا۔
اس پلانٹ پر روسی افواج نے جنگ کے ابتدائی دنوں سے قبضہ کر رکھا ہے۔ یوکرین روس پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ بنیادی طور پر پلانٹ کو یرغمال بنا رہا ہے، وہاں ہتھیاروں کو ذخیرہ کر رہا ہے اور اس کے ارد گرد سے حملے کر رہا ہے۔
ماسکو یوکرین پر الزام لگاتا ہے کہ وہ اس پلانٹ پر اندحا دھند فائرنگ کرتا ہے ۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کے روز عہدےد اروں نے کہا کہ پلانٹ ٹرانسمیشن لائن کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سےوہ گرڈ سے منقطع ہوگیا تھا ۔
یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے روس پر گولہ باری کا الزام عائد کیا او ر کہا کہ پلانٹ کو درکار بجلی فراہم کرنے کے لیے ایمرجینسی ڈیزل جنریٹرز کو آن کرنا پڑا۔
روس یوکرین کی جنگ میں کلسٹر بم استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو جاری ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں روسی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کے وسیع استعمال سےشہریوں کو ہونے والے نقصانات کے اثرات طویل عرصے تک باقی رہیں گے۔
اپنی گلوبل کلسٹر میونیشن مانیٹر 2022 کی رپورٹ میں، نیویارک میں مقیم انسانی حقوق کے گروپ نے کہا کہ یوکرین واحد ملک ہے جہاں اس وقت اس طرح کا گولہ بارود استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے روس اور یوکرین دونوں پر زور دیا کہ وہ ان بموں کا استعمال بند کر دیں اور 2008 کے بین الاقوامی معاہدے میں شامل ہو جائیں جو ان پر پابندی عائد کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے بڑے پیمانے پر کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا ہے، جب کہ یوکرینی افواج نے بھی اس جنگ میں بظاہر کم از کم تین بار ان کا استعمال کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں روسی حملے کے آغاز سے لے کر جولائی تک کلسٹر گولہ باری سے کس کم از کم 689 شہری ہلاکتیں درج کی گئی ہیں۔
روس نے یہ کہتے ہوئے یوکرین میں کلسٹر بموں کے استعمال کی تردید نہیں کی ہے، کہ وہ انہیں "اسلحے کی ایک قانونی شکل" سمجھتا ہے جو "صرف اس وقت نقصان دہ ہوتے ہیں جب ان کا غلط استعمال کیا جائے۔"
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی فورسز نے بھی بظاہر کم از کم تین مواقعوں پر ایسے مقامات پر کلسٹر بموں کا استعمال کیا جو اس وقت روس کی مسلح افواج یا اس سے منسلک مسلح گروپوں کے کنٹرول میں تھے۔
یوکرین نے بھی تنازع میں کلسٹر گولہ باری کے استعمال کی تردید نہیں کی ہے لیکن کہا ہے کہ "یوکرین کی مسلح افواج انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر سختی سے عمل کرتی ہیں"۔