کینیڈا نئے تارکین وطن کی بڑی تعداد کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے
ایک ایسے وقت جب بہت سے ترقی یافتہ ملکو ں کو امیگریشن کے خلاف شدید رد عمل کا سامنا ہے ، کینڈا میں بیرون ملک سے مزید نئے رہائشیوں کےلیے دروازے کھولنے کی حمایت میں اتفاق رائے دکھائی دے رہا ہے ۔
گزشتہ دو برسوں میں کینڈا میں تارکین وطن کی ایک ریکارڈ تعداد داخل ہوئی ہے ، اور تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اس پالیسی کی حمایت کی ہے اور امیگریشن کی رفتار سست کرنے والی بیورو کریٹک رکاوٹوں کی مذمت کی ہے ۔ اسی طرح بڑے نیوز میڈیا میں آنے والی خبریں یہ نہیں ہیں کہ امیگریشن آسان ہے بلکہ یہ ہیں کہ امیگریشن بہت مشکل ہے ۔
امیگریشن کے وزیر شان فریزر نے گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس میں فخر سے کہا تھا کہ کینیڈا "2022 میں چار لاکھ 30 ہزار سے زیادہ لوگوں کو مستقل رہائش دینے کے اپنے امیگریشن ہدف سے تجاوز کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔" سن 2021 میں چار لاکھ ایک ہزار تارکین وطن کو کینیڈا کی امیگریشن دی گئی تھی۔
اس کے مقابلے میں ، ریاستہائے متحدہ امریکہ نے جس کی آبادی کینیڈا سے نو گنا زیادہ ہے ، 2021 میں صرف 245,000 تارکین وطن کو داخل کیا، جو ایک سال کی گنتی 477,000 سے کم تھا۔
برطانیہ: لز ٹرس نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھال لیا
لز ٹرس، بورس جانسن کی جگہ منگل کے روز سرکاری طور پر برطانیہ کی نئی وزیر اعظم بن گئیں۔ بورس جانسن اپنے عہدے سے مستفی ہو گئے تھے۔
منگل کے روز بالمورل ، اسکاٹ لینڈ میں ، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ کے ساتھ ایک نجی ملاقات میں ان سے ایک نئی حکومت بنانے کے لیے کہا گیا۔ یہ ملاقات ، جو ایک رسمی تقاضا تھی، اسکاٹ لینڈ میں ہوئی کیوں کہ 96 سالہ ملکہ صحت کے مسائل کی وجہ سے لندن کا سفر نہیں کر سکتی تھیں۔
ٹرس ، ملکہ الزبتھ کی جانب سے مقر رہونے والی 15ویں وزیر اعظم اور صرف سات سال میں قدامت پسند پارٹی کی چوتھی لیڈر ہیں جو برطانوی سیاست میں بادشاہت کی طوالت اور حالیہ انتشار کی ایک علامت ہے ۔
ٹرس کی ملاقات اس کے چند گھنٹے بعد ہوئی جب جانسن نے ملکہ سے ملاقات کے لیے اسکاٹ لینڈ کا سفر کیا ۔
وہ لندن واپس جا چکی ہیں ، جہاں شام کو انہوں نے 10ڈاوننگ اسٹریٹ میں واقع وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر ٹیلی ویژن پر ایک خطاب میں حکومت کی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔
جوہری امن معاہدہ: ایران کا چار مسائل کے حل پر زور
ایران نے منگل کے روز کہا کہ بڑی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے اس کے ٹوٹے ہوئے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق اس کے طویل مذاکرات میں ، وہ چار مسائل کے حل پر زور دے رہا ہے ۔
چار موضوعات ، جنہیں سرکاری ترجمان نے پیش کیا ، امریکہ کی جانب سے ان یقین دہانیوں سے متعلق ہیں کہ کوئی نیا معاہدہ بر قرار رہے گا، پابندیوں کی سزا سے اور اقوام متحدہ کی جانب سے ایرانی تنصیبات کی نگرانی سے نجات ملے گی ۔
ترجمان بہادوری – جاہرومی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا ، " جیسا کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات میں چار موضوعات پر زور دیا ہے اور ہم ان پر زور دیں گے"
واشنگٹن نے گزشتہ جمعرات کو تہران کے تازہ ترین رد عمل کو غیر تعمیری قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنا جواب یورپی یونین کے توسط سے جاری کرے گا ۔ بہادوری جاہرومی نے منگل کو کہا کہ ، " معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں ، لیکن دوسرے فریق کو اپنے ضرورت سے زیادہ مطالبوں کو ترک کردینا چاہئے۔
چین کے صدر زی جن پنگ 14 ستمبر کو قازقستان کے دورے پر جائیں گے
قازقستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین کے صدر زی جن پنگ 14 ستمبر کو قازقستان کا دورہ کریں گے جو کویڈ 19 کی وبا کے آغاز سے ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہو گا۔
وزارت کے ترجمان نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ صدر زی قازقستان کے صدر قاسم جومرت توکایوف سے ملاقات کریں گے اور متعدد دو طرفہ دستاویزات پر دستخط کریں گے ۔
بیجنگ نے جو صدر زی کی نقل و حرکت کے بارے میں بہت کم ایڈوانس نوٹس دیتا ہے ان کے دورے کی تصدیق نہیں کی ہے اور چین کی وزارت خارجہ نے تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
قزاقستا ن کے چین کےساتھ قریبی تعلقات قائم ہیں جو اپنے مشرقی پڑوسی ملک کو معدنیات ، دھاتیں اور توانائی فراہم کرتا ہے اور چین اور یورپ کے درمیان سامان کی ترسیل کا ذریعہ بنتا ہے۔