یوکرین روسی فوج سے چھینے ہوئے ٹٰینک روس کے خلاف استعمال کر رہا ہے
واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار کے مطابق، یوکرین اب قبضے میں لیے گئے روسی ٹینکوں کو شمال مشرق میں روس کے خلاف جاری ایک کارروائی میں بھیج رہا ہے ۔
انسٹی ٹیوٹ نے ایک روسی دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین روسی زیر قبضہ علاقے لوہانسک میں داخل ہونے کی اپنی کوشش کے دوران روس کی جانب سے پیچھے چھوڑ دیے جانے والے 72 ٹینک استعمال کر رہا ہے ۔
اس ماہ کے شروع میں، یوکرین نے اپنے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف کے مضافات میں داخل ہونے کے ساتھ اپنی جوابی کارروائی شروع کی تھی ۔
ویڈیوز اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرین کے فوجی ٹینکوں، گولہ بارود اور دوسرے ہتھیاروں پر قبضہ کر رہے ہیں جو ماسکو نے پسپا ہوتے ہوئے بظاہر افراتفری میں پیچھے چھوڑ دیے تھے۔
امریکہ تانیوان کی آزادی کے حامیوں کو غلط اشارے نہ بھیجے، چین
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ مسلسل زور دے رہی ہے کہ تائیوان کے لیے امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ امریکی صدر اور اعلیٰ عہدے دار متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ تائیوان پر چین کے حملے کی صورت میں اس کا دفاع کرے گا۔بہت سوں کے لیے ان یقین دہانیوں کو قبول کرنا مشکل ہو رہا ہے ۔
اتوار کے رات سی بی ایس نیوز کے پروگرام " 60 منٹس" میں بائیڈن نے 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے چوتھی بار کہا کہ چین کی جانب سے تائیوان پر طاقت کے ذریعے اسے اپنے قبضے میں لینے کی کسی کوشش پر امریکہ فوجی رد عمل ظاہر کرے گا۔
چینی وزات خانہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ چین اس(بیان) کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور اسے مسترد کرتا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ بیجنگ نے امریکہ سے اس معاملے پر شدید شکایت کی ہے۔
چینی وزارت کے ترجمان ماؤ نے امریکی بیان کے ردعمل میں واشنگٹن سے مطالبہ کیا کہ وہ تائیوان سے متعلقہ مسائل سے سمجھداری سے نمٹے اور تائیوان کی آزادی کے حامیوں کو "کوئی غلط اشارے نہ بھیجے" تاکہ چین-امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو مزید نقصان سے بچا جاسکے۔
برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کا امریکہ کا پہلا دورہ
وزیر اعظم لز ٹرس نے برطانیہ کے رہنما کے طور پر اپنے پہلے دورہ امریکہ کا آغاز اس اعتراف کے ساتھ کیا ہے کہ برطانیہ اور امریکہ کےدرمیان آزاد تجارت کا معاہدہ برسوں تک نہیں ہو گا ۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے جاتے ہوئے، ٹرس نے کہا کہ "فی الحال امریکہ کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں، اور مجھے یہ توقع نہیں ہے کہ یہ مختصر سے درمیانے عرصے میں شروع ہونے والے ہیں۔
ان کا یہ موقف اپنے پیشرو بورس جانسن اور تھریسا مے سے بالکل برعکس ہے۔ دونوں نے معاہدے کے وعدے کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے ساتھ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے ایک اہم منفعت کے طور پر پیش کیا تھا ۔
جو بائیڈن کی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت
امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن نے ملکہ الزبتھ دوم کو پیر کے روز عالمی رہنماؤں ، شاہی خاندان اور مدعو مہمانوں کے ایک چھوٹے گروپس کے ساتھ ، ویسٹ منسٹر ایبے میں آخری رسومات کی ایک پر وقار تقریب میں خراج عقیدت پیش کیا ۔
بائیڈن ہفتے کی رات اس تقریب کے لیے پہنچے تھے ۔ انہوں نے برطانوی دارالحکومت میں خود کو پس منظر میں رکھا ۔ کوئی سرکاری سفارتی ملاقاتیں نہیں کیں۔
اتوار کے روز بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ایک تعزیتی کتاب پر دستخط بھی کیے اور ملکہ کو ان کی بے لوث خدمات پر انہیں سراہا ۔
انہوں نے اتوار کے روز نئے بادشاہ کی جانب سے معززین کے لیے ایک با ضابطہ سرکاری استقبالئے میں بھی شرکت کی ۔
ملکہ الزبتھ دوم کو پیر کے روز سینٹ جارج چیپل میں ونڈ سر کیسل کے اندر ، ان کے شوہر ، شہزادہ فلپ کے پہلو میں دفن کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے حکام نے آخری رسومات سے پہلے وی او اے کو بتایا کہ قیادت میں حالیہ تبدیلی کے بعد لندن کے ساتھ واشنگٹن کے مضبوط تعلقات برقرار رہیں گے - جس میں نئے بادشاہ چارلس اور حال ہی میں مقرر کی گئی وزیر اعظم لز ٹرس شامل ہیں۔
بائیڈن بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ٹرس سے ملاقات کریں گے۔