کاٹلنگ، ساول ڈھیر اور رستم کے علاقوں میں پولیس، فوج اور فرنٹیئرکور نے مختلف مقامات پر چوکیاں بنارکھی ہیں اور مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے
پشاور سے معروف ڈاکٹر انتخاب عالم کے تاوان کی غرض سے اغوا کے بعد شروع ہوا اور ڈاکٹروں کی مرکزی تنظیم نے اس میں تیزی لانے کا اعلان کیا ہے۔
دو دِن قبل ایک ہی گاؤں کے مختلف علاقوں میں تین میزائل حملوں میں ڈیڑھ درجن کے لگ بھگ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے
ہفتہ کے روز مردان میں حکومت کے حامی اور طالبان مخالف دانشور ڈاکٹر محمد فاروق کو مسلح افراد نے ان کے کلینک کے اندر محافظ سمیت قتل کر دیا
چند گھنٹوں کے وقفے سے دتہ خیل کے علاقے میں دو گھروں اور ایک گاڑی پر مبینہ امریکی ڈرون طیاروں سے دو حملے کیے گئے
نیٹو ہیلی کاپٹروں نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد فرنٹیر کور کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا
میزائلوں کا نشانہ تیمور کلے اور ڈانڈا کلے کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کی دو گاڑیاں تھیں۔
شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں تین سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں
پانچ ستمبر کو زمین اور پانی کے تنازع پر شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 115 افراد ہلاک اور 168 زخمی ہوئے ہیں۔
اس مہینے کے اوائل سے کرم ایجنسی میں ان جھڑپوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا جس میں اب تک 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں
اردو اخبارات کی نمائندگی کرنے والے مصری خان پر اس سے قبل بھی حملے کیے گئے تھے جب کہ حال ہی میں ان کے بیٹے کو اغواء کیا گیا تھا
ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق حملے کے وقت تھانے میں 45 سے زائد پولیس اہلکار موجود تھے۔
صوبائی حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختون خواہ میں زراعت کے شعبے کو 60 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے
پشاور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ایک عمارت میں تحقیقات کے لیے رکھے گئے دہشت گردوں نے اہلکاروں پر قابو پانے کے بعد عمارت پرقبضہ کر لیا تھا
ہلاک ہونے والوں میں امن کمیٹی کے چار اراکین، مقامی سیکورٹی فورس کا ایک اہلکاراور ایک راہ گیر شامل ہے
گذشتہ کئی ماہ سے کراچی میں سیاسی کارکنوں کو قتل کرنے کے واقعات تسلسل سے ہورہے ہیں جن میں بیسیوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
پل کے ذریعے چھوٹی گاڑیوں کی آمد رفت سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں تک امداد کی فراہمی میں تیزی آئے گی
صدر نے متاثرین کو یقین دلایا کہ حکومت تمام ترقیاتی کام روک کر بے گھر ہونے والے افراد کے لیے گھر تعمیر کرے گی۔
متاثرہ علاقوں میں اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی ایک وجہ طلب اور رسد کا فرق ہے۔
سیلابی ریلہ سوات میں گذشتہ سوسال کے دوران ہونے والے ترقیاتی اور تعمیراتی کاموں کواپنے ساتھ بہا کر لے گیا ہے
مزید لوڈ کریں