سیلاب سے متاثرہ خاندانوں نے خاص طور پر اپنے بچوں کے لیے دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت کی شکایت کی اور کہا کہ حکومت کی بھرپور مدد کے بغیر وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں جاسکیں گے۔
یہ حملہ پشاور کے علاقے صدر میں واقع ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب اس وقت کیا گیا جب صفوت غیور کی سرکاری گاڑی اشارہ بند ہونے کی وجہ سے ایک چوراہے پر کھڑی تھی
فوجی آپریشن کے بعد جنوبی وزیرستان میں یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے اس سے قبل جون میں بھی ایک ایسے ہی حملے میں 11 شدت پسند مارے گئے تھے۔
اورکزئی ایجنسی میں فوج کی طرف سے تازہ کارروائی کے دوران ایک اہم طالبان کمانڈر سمیت 29 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر سرکاری فوج پر اُس وقت اچانک حملہ کردیا جب وہ ڈبوری گاؤں کے قریب پیش قدمی کر رہی تھی
دھماکےکے وقت بازار میں لوگوں کا رش تھا اور اس میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔
ان مشتبہ افراد کو پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ سے گرفتارکیاگیا
طالبان کے ایک ترجمان کے مطابق حملہ آور دو تھے اور یہ حملے طالبان نے کروائے ہیں
عورت فاؤنڈیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے
پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپے ما ر کر 200 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ علاقے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے ۔
تازہ ترین کارروائی میں حکام نے دو شدت پسندوں کومارنے اور اُن کے زیر استعمال متعدد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
امن میلے کے دوران سوات کے ہوٹل مالکان نے سیاحوں کے لیے خصوصی رعایتوں کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
خیبر پختون خواہ کے حکام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اورکزئی اور وزیرستان سے فرار ہونے والے عسکریت پسند دوبارہ منظم ہو رہے ہیں
دہشت گرد عناصر سے اُس وقت تک خطرہ رہے گا جب تک قبائلی علاقوں میں اُن کے ٹھکانوں کا صفایا نہیں کردیا جاتا۔
حکام نےحملے15فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کر تے ہوئے جوابی کارروائی میں 40 سے زائد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اورکزئی ایجنسی کے مختلف علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے شدت پسندوں کے تین ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔
خیبر پختون خواہ اور دو قبائلی علاقوں میں دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں 20 ہزار سے زائد مکانات مکمل طورپر تباہ ہو ئے ہیں جن میں سات ہزار وادی سوات میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سوات آپریشن کی کامیابی مقامی عوام کے تعاون ہی سے ممکن ہوئی ہے اور پوری دنیا اس اقدام کو سراہ رہی ہے ۔
جاسوس طیارے سے داغے گئے پانچ میزائل طالبان عسکریت پسندوں سے تعلق رکھنے والے خیالی نامی ایک قبائلی کے گھر پر لگے۔
لگ بھگ دوسو افراد پر مشتمل ان خاندانوں کو مالاکنڈ کے ہی ایک علاقے میں فوج کی زیر نگرانی عارضی کیمپوں میں رکھا گیا ہے
مزید لوڈ کریں