بیشتر لڑکوں کی اکثریت کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے جو حالات سے مجبور ہو کرشدت پسندی کی راہ پر چل نکلے تھے۔
اغواء ہونے والے افراد مختلف گاڑیوں میں سوار ہوکر قافلے کی شکل میں آرہے تھے کہ کرم ایجنسی اور ہنگو ضلع کے سرحدی علاقے کے قریب انھیں اغواء کیا گیا۔
اورکزئی ایجنسی میں ڈبوری کے علاقے میں لگ بھگ 200 عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر پیر کو خودکا ر ہتھیاروں سے اچانک حملہ کردیا
اورکزئی کے علاقے میںپاکستانی فوج کی بمباری میں کم از کم 18 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
منصوبے میں187اسکولوں کی بحالی اور تعمیر نو کے ذریعے ایسا صحت مند ماحول فراہم کرنا ہے جس میں طلبا معیاری تعلیم حاصل کرسکیں۔
فیصل شہزاد نے ہما میاں نامی ایک خاتون سے شادی کی اور 17 اپریل 2009 ء میں اْن کو امریکی شہری کا درجہ دے دیا گیا۔
اس واقعے میں سہراب چوک میں واقع دو درجن سے زائد دوکانیں اور متعدد گھر بھی بری طرح متاثر ہوئے۔
حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی میں اُس وقت دھماکا کر دیا جب چوکی پر موجود پولیس اہلکاروں نے تلاشی لینے کے لیے اُسے روکنا چاہا۔
صدر زرداری نے قبائلی علاقوں کے لیے آئندہ مالی سال کابجٹ 13 ارب سے بڑھا کر 21 ارب روپے کرنے کا اعلان بھی کیا
طویل عرصے سے خانہ بدوشوں کی شکل میں پاکستان کے کونے کونے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور یہ صورت حال اب قابل برداشت نہیں۔
ڈرون حملے کاہدف عسکریت پسندوں کاایک مرکزبتایاجاتاہے
سوات میں فوجی آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے لگ بھگ 600 مشتبہ عسکریت پسندوں میں سے بعض کے خلاف انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں مقدمات کا آغاز کر دیا گیا ہے
افغانستان واپس جانے والوں میں اقوام متحدہ کے اعداد وشما ر کے مطابق 71 فیصد افغان مہاجرین خیبر پختون خواہ کے مختلف علاقوں میں جب کہ 15 فیصد بلوچستان میں رہائش پذیر تھے۔
فوج کے سربراہ نے سوات کا دورہ ایک ایسے وقت کیا ہے جب وادی میں حالیہ دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔
صوبائی حکومت نے ہلاکت خیز خودکش بم حملے پر تین روز سو گ کا اعلان کر رکھا ہے اور منگل کو شہرمیں تاجر برادری کی کال پرشہر میں جزوی ہڑتال ہے۔
دیگر نو زخمی بچوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے
زخمیوں میں سات پولیس اہلکار اور فرنٹیئر کانسٹبلری کے دو اہل کاربھی شامل ہیں
علاقے میں کشیدگی بدھ کے روز بھی برقرار رہی جبکہ کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ہے۔
گذشتہ تقریباً تین ہفتوں میں فضائی اور زمینی کارروائی میں حکام نے300 سے زائد شدت پسند وں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
خیبر ایجنسی میں بھی سکیورٹی فورسز نے کم ازکم 45 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے دعویٰ کیا ۔
مزید لوڈ کریں