قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان میں جنسی زیادتی کے بہت سے کیسز رپورٹ ہی نہیں ہوتے جس کی ایک وجہ ان کیسز کی ٹریٹمنٹ بھی ہے جن میں سرِ فہرست ورجنیٹی ٹیسٹ کا نامناسب طریقۂ کار ہے۔
کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی۔ جہاں عمر اکمل بذات خود پیش ہوئے جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی نمائندگی تفضل رضوی نے کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران دودھ، دہی کی دکانوں، کریانہ سٹوروں، تندوروں اور بیکریوں کو سحری کے اوقات میں صبح 2 بجے سے صبح 4 بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے؛ جبکہ رمضان المبارک کے دوران اجتماعی سحری و اجتماعی افطاری پر پابندی ہوگی۔
پاکستان میں ناگہانی آفات یا دیگر مواقعوں پر عطیات جمع کرنے کی روایت رہی ہے۔ اس حوالے سے 'ٹیلی تھون' کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ لیکن ناقدین ان رقوم کے درست استعمال پر بھی سوالات اُٹھاتے رہے ہیں۔
لاہور زو سفاری کے ڈپٹی ڈائریکٹر سلیم الطاف کے مطابق شیروں کو محکمہ خزانہ کی طرف سے مقرر کردہ نرخ ڈیڑھ لاکھ روپے فی شیر کے حساب سے فروخت کیا گیا ہے۔
لاہور کے میو اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے بتایا کہ 'سپر سپریڈر' ایک طبی اصطلاح ہے۔ جس سے مراد یہ ہے کہ وبائی مرض کا شکار ایسا شخص جس نے بہت سے لوگوں میں وائرس منتقل کیا۔
کرونا وائرس کے سدباب کے لئے محکمہ صحت پنجاب نے حکومت پنجاب کو لاک ڈاؤن کو مزید بڑھانے کی سفارش کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کو بڑھانے کا فیصلہ وفاقی سطح پر کرنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان حکومت کا لاک ڈاؤن میں 21 اپریل تک توسیع کا اعلان
حال ہی میں ملتان سے ایک واقعہ سامنے آیا تھا جب اٹلی سے آنے والے ایک نوجوان کی نجی لیب سے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔ لیکن جب اسے محکمہ صحت کی ٹیم نے نشتر اسپتال لا کر کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا تو وہ منفی تھا۔
پاکستان کے صوبے پنجاب میں ملیریا سے بچاؤ کی ادویات کرونا وائرس کے مریضوں کو دی جا رہی ہیں۔ معالجین کا کہنا ہے کہ اس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں تاہم اینٹی ملیریا ادویات کا خام مال مارکیٹ میں دستیاب نہیں جسے بھارت اور چین سے مہنگوں داموں درآمد کیا جا رہا ہے۔
میو اسپتال لاہور کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم بتاتے ہیں کہ ملیریا سے بچاؤ کے لیے دی جانے والی ادویات کو کرونا کے مریضوں پر آزمایا گیا ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ردو بدل کیا ہے۔ خسرو بختیار سے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا قلم دان واپس لے لیا گیا۔ جہانگیر ترین کو بھی چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کھولے جانے والی صنعتوں میں ٹیکسٹائل، اسپورٹس، گڈز اور فارما انڈسٹری شامل ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس کے کیسز مزید بڑھیں گے۔ لہذٰا ہم توقع کر رہے ہیں کہ اتنے لوگ ہی اسپتال آئیں گے۔ جنہیں ہم سنبھال سکتے ہوں۔
پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کہتی ہیں کہ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج ملے ہیں لیکن کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔ ان کے بقول تبلیغی جماعت کی انتظامیہ نے منع کرنے کے باوجود اجتماع کیا۔ اجتماع میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگ کرونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے پبلک پارکس تو کہیں فٹ بال گراؤنڈز میں اسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے صوبے پنجاب کی حکومت نے دارالحکومت لاہور کے ایکسپو سینٹر کو ایک ہزار بستروں کے اسپتال میں تبدیل کردیا ہے۔ اس اسپتال میں کیا سہولیات میسر ہوں گی؟ بتا رہے ہیں ضیاء الرحمٰن
تفتان سے زائرین کی واپسی کا معاملہ ہو یا تبلیغی جماعت کے مراکز میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پاکستان میں الزام تراشیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
شاہراہوں پر ٹریفک کم ہونے کے باعث ٹریفک وارڈنز کی ڈیوٹی قدرے آسان ہو گئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے اداروں نے بھی اپنے کارکنان کو چھٹیاں دے دی ہیں یا پھر ان سے گھروں سے کام لیا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے باعث بلدیاتی انتخابات موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا
لاہور میں لاک ڈاؤن کے بعد اہم شاہراہیں سنسان اور بڑے کاروباری مراکز بند رہے۔ حکومت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ لیکن بعض گنجان آباد علاقوں میں شہری معمول کی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔ مزید جانتے ہیں ضیاء الرحمٰن کی زبانی
فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پاکستان کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کا عالمی ادارہ صحت کے اصولوں کے مطابق بنایا گیا ہینڈ سینیٹائزر بنا لیا گیا ہے۔
مزید لوڈ کریں