عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
معاہدے میں طے پایا ہے کہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بننے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ 30 دن میں منظرِ عام پر لائی جائے گی
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا ہے کہ ''وزیر اعظم اور دیگر حکومتی وزرا نے ایک حساس معاملے کو بگاڑ کر ملک کو دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ لہذا، اب شاہد خاقان عباسی اور ان کے وزرا گھر جائیں''
وفاقی حکومت نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز پنجاب، میجر جنرل اظہر نوید حیات کو دھرنے سے متعلق تمام کارروائیوں کا انچارج مقرر کردیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ تھانے جانے کے لیے بھی تیار ہیں لیکن نواز شریف پاکستان کی عدلیہ، فوج اور اداروں پر حملے کر رہے ہیں۔
عدالت عظمیٰ کی سماعت کے دوران، جج نے ریمارک دیے کہ ’’ریاست کے ہر ادارے میں بدعنوانی سرایت کر چکی ہے، جس کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘
عدالت نے ازخود نوٹس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی اور حساس اداروں کے اعلٰی افسران کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
قوائد کے تحت، یہ چھٹی ’’زیادہ سے زیادہ 3 ماہ پر مشتمل ہو سکتی ہے‘‘۔ اسحاق ڈار سے واپس لی گئی ذمہ داریاں، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس رہیں گی اور مشاورت کے بعد وہ وزارت خزانہ کا قلمدان کسی اور شخص کو دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کریں گے
عدالت نے سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ اور اٹارنی جنرل کونوٹسز جاری کردیے ہیں، جبکہ حساس اداروں بشمول آئی ایس آئی اور انٹیلی جنس بیورو کواٹارنی جنرل کے ذریعے جواب جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔
جسٹس فائز نے اس بارے میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد اور آئی جی پنجاب سے 23 نومبر تک رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ سے بھی تفصیلی رپورٹ مانگ لی ہے۔
اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر مذہبی جماعت کا دھرنا حکومت کے لیے درد سر بن گیا ہے اور کئی دنوں کی لگاتار کوشش کے بعد حکومت اب تک اس مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکال سکی
دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کردیے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ ضلعی انتظامیہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین سے فیض آباد خالی کرائے،پرامن طریقہ یا طاقت کا استعمال جیسے بھی ہو فیض آباد کو خالی کرایا جائے۔
بِل کے تحت ختمِ نبوت پر ایمان نہ رکھنے والے شخص کے غیر مسلم ہونے کی حیثیت برقرار رہے گی۔ اس ترمیمی بل کے تحت آئین میں قادیانیوں کی حیثیت بھی تبدیل نہیں ہوگی۔
ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے الیکشن ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل 2017ء پیش کیا۔ بل کے تحت قادیانی، احمدی یا لاہوری گروپ کی آئین میں درج حیثیت برقرار رہے گی۔
احتساب عدالت پہلے ہی نوازشریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست دو مرتبہ مسترد کرچکی ہے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسی نوعیت کی ایک درخواست زیرِ سماعت ہے۔
قومی سلامتی کے اجلاس میں ’’غیر ملکی ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں بلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال اور شرپسندوں کی آمد و رفت روکنے کے لیے سرحدی انتظامات پر غور کیا گیا‘‘۔
سابق وزیرِاعظم کے صاحب زادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی بھی آئندہ سماعت تک مؤخر کردی گئی ہے۔
مزید لوڈ کریں