عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
پاکستان میں چیئر مین نیب کے عہدے پر تقرری وزیر اعظم اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے راہنما کی مشاورت سے ہوتی ہے۔ اس عمل کے شفاف ہونے پر تحریک انصاف سوال اٹھاتی رہی ہے۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے اسحاق ڈار کی وکالت کی جب کہ اس سے قبل ایڈووکیٹ امجد پرویز، اسحاق ڈار کے وکیل تھے۔
حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ رحمت جعفری، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری اعجاز اور سابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان کے نام دیے ہیں؛ جب کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام تجویز کیے گئے ہیں
مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں پارٹی صدارت کے لیے نواز شریف کے مدِ مقابل کسی بھی دوسرے پارٹی رکن کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور ’’بلااشتعال سیز فائر خلاف ورزیوں کی مذمت کی‘‘
الیکشن ریفارمز بل 2017 کے متن کے مطابق، کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو 5 سال سے زائد مدت کے لئے نااہل نہیں کیا جاسکے گا، جب کہ صدر مملکت کو عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے الیکشن کمیشن سے مشاورت کا پابند بنا دیا گیا ہے؛ اور مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرانا لازم ہوں گی
احسن اقبال نے زور دیا کہ اگر یہ ثابت نہیں ہوگا کہ ریاست کی رٹ کیا ہے، اور سول انتظامیہ کی رٹ کیا ہے تو میں وزیر داخلہ کے عہدے سے مستعفی ہوجاؤں گا۔
وکلاء نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا آج دو اکتوبر کو ایک مرتبہ پھر احتساب عدالت میں پیش ہونے کا مشورہ دیا جو انہوں نے مان لیا۔ احستاب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کریں گے، جبکہ انکی عدالت حاضری سے استشنیٰ کی درخواست پر بھی فیصلہ متوقع ہے
جواب میں بتایا گیا ہے کہ آئی بی کے لیے مختص بجٹ کی تفصیلات بھی سالانہ بجٹ میں شائع نہیں ہوتیں۔
امکان ہے کہ آئندہ ایک ہفتے کے دوران اس کیس کی سماعت مکمل ہو جائے گی جس کے بعد اس کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔
چیف جسٹس کی جانب سے یہ نوٹس ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے شِری رام ناتھ مہاراج کی درخواست پر لیا گیا
عدالت نے ریفرنسز میں نامزد دیگر ملزمان اور سابق وزیرِ اعظم کے بچوں - حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز اور اُن کے شوہر کیپٹن صفدر کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتار جاری کردیے ہیں۔
عدالت نے ریفرنس کی مکمل نقل اسحاق ڈار کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم پر فردِجرم عائد کرنے کے لیے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی۔
احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اگر وزیر خزانہ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے نا قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔
قطرکا30روزکاسیاحتی ویزہ ایئرپورٹ پرجاری کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے آنے والے پاکستانیوں کے لیے ضروری ہے کہ ان کے پاس 5ہزار ریال یا اس کے برابر کسی بھی کرنسی میں رقم یا کریڈٹ کارڈ موجود ہو
عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کردی اور استفسار کیا کہ نیب نے لندن پراپرٹی کا تو پتا لگالیا، مگر وہ رہتے کہاں ہیں، یہ آپ کو علم نہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے حکام کے مطابق ’’سویٹزرلینڈ کے پاکستان میں نامزد سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ سوئٹزرلینڈ کسی خود مختار ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے‘‘
مزید لوڈ کریں