عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
عمران خان نے بطور وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف 18 اگست کو اٹھایا تھا۔ لیکن 25 جولائی کو منعقدہ انتخابات میں کامیابی رات گئے موصول ہونے والے نتائج سے نظر آ گئی تھی۔
عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مبینہ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات تین ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر حکومتی ریفرنسز میں اُن پر بیرون ملک جائیداد رکھنے کا الزام ہے جو انہوں نے اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میانوالی میں اسپتال کا پراجیکٹ انیل مسرت کی کاوش ہے۔ اس کی تعمیر میں حکومت کا نہیں بلکہ ان کا پیسہ لگے گا۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اُن میں سے بیشتر کا تعلق حزب اختلاف کی جماعتوں سے ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور عالمی عدالت انصاف کی طرف سے دیے گئے فیصلے کے مطابق پاکستان کلبھوشن یادیو کو ملکی قوانین کے تحت قونصلر رسائی دے گا‘‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ "بھارت نے استدعا کی تھی کہ فوجی عدالت کے فیصلے کو ختم کیا جائے۔ عالمی عدالت انصاف نے اسے ختم نہیں کیا۔ حاضر سروس آفیسر، بغیر ویزہ، جعلی نام اور اصلی پاسپورٹ کے ساتھ پکڑا جائے تو فوجی عدالت میں ہی مقدمہ چلے گا۔"
ایف آئی آر کے اندراج کے بعد ایف آئی اے نے ایک ملزم میاں طارق محمود کو گرفتار کر لیا ہے اور ایف آئی اے کے مطابق اس شخص کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون سے گرفتار کیا گیا۔
اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ کلبھوشن بھارتی شہری ہے اور ویانا کنونشن کے تحت پاکستان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یادھو کو کونسلر رسائی دے۔
دو دہائیوں میں عالمی عدالت انصاف نے ایک بار پاکستان کے دعوے پر بھارت کے حق میں فیصلہ دیا ہے جب کہ عالمی بینک کے پاس سندھ طاس معاہدہ التوا کا شکار ہے۔
ریکارڈ کے مطابق، ممبئی کے مضافاتی علاقے پووائی کے رہائشی کلبھوشن یادھو ان کے اپنے بیان کے مطابق بھارتی نیوی میں حاضر سروس افسر ہیں جن کی ریٹائرمنٹ سال 2022 میں ہونی ہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ذمہ دار لوگوں کو عمومی بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے، یہ کہنا درست نہیں کہ سب وکیل، جج، پولیس اور سیاست دان برے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک نوٹیم کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی سول ٹریفک کے لیے مقررہ روٹ کے مطابق فوری طور پر کھول دی گئی ہیں۔
تیسری سماعت کے موقع سپریم کورٹ کے احاطے میں وکلاء نے احتجاج کیا گیا اور اس دوران انہوں نے احتجاجی بینرز بھی آویزاں کیے۔
جج ارشد ملک کا بیان حلفی بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے نوازشریف اور حسین نواز کے ساتھ ملاقاتوں کا اعتراف کیا اور دھمکیاں دینے اور رشوت کی پیشکش کا بتایا ہے۔
اسلام ہائی کورٹ نے جج ارشد ملک کی خدمات واپس لینے کے لیے وزارت قانون کو خط لکھ دیا ہے۔
جسٹس پروجیکٹ پاکستان کے مطابق سال 2014 میں اس پر عائد غیر اعلانیہ پابندی کے خاتمہ کے بعد اب تک 513 افراد کو پھانسی دی جاچکی ہے۔
چینلز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آف ایئر کرنے سے متعلق انہیں پیمرا کی طرف سے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ پاکستان کی سیاسی قیادت نے چینلز کی بندش کو آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔
اب کی بار بھی، فرانزک آڈٹ کا اعلان حکومت کی جانب سے واپس لیا گیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ اگر حکومت فرانزک آڈٹ کروائے گی تو اپوزیشن حکومتی اداروں کی نگرانی میں آڈٹ ہونے پر اعتراض کرے گی۔ لہٰذا، یہ معاملہ عدلیہ پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
مزید لوڈ کریں