عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیس میں ہائی پروفائل کا لفظ کئی مرتبہ استعمال ہوا۔ کیا ہائی پروفائل کے لیے قانون بدل جاتا ہے؟ جرم جرم ہوتا ہے، ہائی ہو یا لو پروفائل۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بحریہ ٹاؤن کے وکیل نے کہا کہ ان کا مؤکل 600 ارب روپے کا وعدہ نہیں کر سکتا اور وہ 16 ہزار ایکڑ کے لیے 358 ارب روپے دے سکتے ہیں، جس کی ادائیگی وہ 8 سال میں کرنے پر تیار ہیں۔
ترجمان پاکستان فوج نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا تعلق لاپتا افراد یا ایسے دیگر معاملات سے نہیں۔ چار سال میں717 مقدمات فوجی عدالتوں میں آئے، اور اسی عرصے میں 646 مقدمات نمٹائے گئے
اسی تحریری حکم نامے کے نہ ہونے کی وجہ سے بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کے نام حکومت نے اب تک ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہیں نکالے تھے۔ تاہم، اب حکومت کا اعتراض ختم ہوگیا ہے
اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کےمتحد ہونے کا کریڈٹ پی ٹی آئی کی بچگانہ پالیسیوں کو جاتا ہے، جبکہ حکومتی ارکان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا اصل میں اپنی لوٹ مار بچانے کا الائنس ہے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہےکہ کراچی بحریہ ٹاؤن کو 2004 میں 285 ارب روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا، اگر جرمانے کی رقم 40 فیصد بڑھائی جائے تو رقم 300 ارب سے زائد بنتی ہے
شہباز شریف نے میڈیا کو بتایا کہ ملکی معاملات پر اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی ہوگی۔ اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں تمام جماعتوں کی نمائندگی ہے۔ یہ کمیٹی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سمیت تمام معاملات پر حکومت سے بات کرے گی۔
آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم چیئرمین نیب کے سامنے پیش ہوں۔ ہم ان کے سامنے کیوں جائیں؟ چیئرمین نیب کو چاہئے کہ وہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہوں۔
چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ قریب آنے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بعد جسٹس منصور علی شاہ کا اختلافی نوٹ بھی سامنے آ گیا ہے
جمعے کو سپریم کورٹ میں اصغر خان عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایف آئی اے کہتا ہے کہ ان کے پاس شواہد نہیں لیکن عدالت نے تاحال کیس بند نہیں کیا۔
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے وفاقی کابینہ نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ موخر کرتے ہوئے اس پر سپریم کورٹ کے تحریری حکم کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے گرینڈ حیات کے مالک بی این پی گروپ کی اپیل منظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور گرینڈ حیات ہوٹل کو کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
دوران سماعت، عدالت کے استفسار پر آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی اور چار دیگر کے خلاف مقدمات درج ہیں۔ ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست کی سماعت کے لیے دو رکنی بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے جو خود چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ہے۔
وفاقی کابینہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ نے ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ غلط فہمی اور قانون کی غلط تشریح پر مبنی ہے۔ احتساب عدالت کے فیصلے میں قانونی سقم موجود ہے اور فیصلہ خلاف قانون ہے۔
چیف جسٹس نے ملک ریاض کو مخاطب کر کے کہا کہ ہر برے کام میں آپ کا نام کیوں آجاتا ہے، اس پر ملک ریاض سٹپٹا گئے اور کہا کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔
مزید لوڈ کریں