اقوام متحدہ کے عہدیدار پرساد راؤ کا کہنا تھا کہ موثر اور مسئلے کی جانب مرکوز کوششوں سے پاکستان سے اس وائرس کا خاتمہ ممکن ہے۔
عسکری ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں سبزی منڈی میں بم دھماکے کے علاوہ پشاور اور چارسدہ میں پولیس پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔
طالبان کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر وسیع تر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
وزیر داخلہ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ اہم دفاعی اداروں کو جس تنقید اور الزامات کا نشانہ بنایا گیا اس کی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے میں آئی ایس آئی کے افسران اور اہلکاروں کے کردار کو سراہا۔
تین رکنی عدالتی کمیشن کے تشکیل کے لیے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے باضابطہ درخواست کی جائے گی۔
تاہم حزب مخالف کی جماعتوں کا موقف تھا کہ اس بل پر انسانی حقوق کی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں اس لیے اس مجوزہ قانون میں ضروری تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔
معاشرے کے جس طبقے کو اس اسکول میں تعلیم دی جارہی ہے ان کے ہاں تعلیم کا تصور ہی شاید نہیں پایا جاتا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر 1200 چوکیاں قائم کر رکھی ہیں جب کہ علاقے کی نگرانی بھی کی جاتی ہے۔
طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے ایک بیان میں کہا کہ فائر بندی میں توسیع نا کرنے کا فیصلہ تحریک طالبان کی مرکزی شوری نے مکمل اتفاق سے کیا ہے۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ وفاق کی بقا جمہوری عمل اور آئین کی بالادستی میں ہے اور اُن کی جماعت سیاسی قوتوں کے ساتھ کھڑی ہو گی۔
طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے منگل کو بتایا کہ تحریک طالبان کی شوریٰ کے اجلاس کے بارے میں اُمید افزا معلومات ملی ہیں۔
ادبی میلے میں پاکستان سمیت برطانیہ، اٹلی، بھارت اور بنگلہ دیش سے 110 سے زیادہ ادیب، شاعر اور ماہرین تعلیم شرکت کریں گے۔
خیبر ایجنسی کے عہدیداروں کے مطابق پہلا حملہ جمرود میں سرقمر جب کہ دوسرا حملہ علی مسجد نامی علاقے میں کیا گیا۔
وفاقی وزیر کا سابق فوجی صدر سے متعلق یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب اس معاملے پر فوج اور حکومت کے درمیان اختلافات کی قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس بم دھماکے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ان بحری مشقوں کا آغاز امن و دوستی کے پیغام سے ہوا اور ان کا مقصد دونوں ملکوں کی بحری افواج کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاک فوج تمام اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اپنے ادارے کے وقار کا بھی ہر حال میں تحفظ کرے گی۔
پاک ایران مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز منگل سے ہو رہا ہے جس میں حصہ لینے کے لیے پاکستانی بحریہ کے جہاز ایران کی بندر گاہ بندر عباس پہنچ گئے ہیں۔
دونوں ملکوں کی سرحد پر غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے فضائی نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
مزید لوڈ کریں