تشدد کے اکا دکا واقعات کے علاوہ مجموعی طور پر پولنگ کا عمل پرامن ماحول رہا اور طالبان کی دھمکیوں کے باوجود لوگوں نے بڑی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
فضائی اڈے میں بیٹھ کر ڈرون کو اڑانے والے ایک اہلکار نے کہا کہ "ہم سب کچھ دیکھتے ہیں، ان کی روزمرہ کی خرید و فروخت سے لے کر کپڑے دھونے تک۔"
طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ تمام جنگجوؤں کو حکم دیا گیا ہے اس عرصے کے دوران حکومت اور سکیورٹی فورسز پر حملے نا کیے جائیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ انتخابات کی کامیابی کے لیے افغان الیکشن حکام کی کوششوں میں دوست ممالک بھی بھرپور تعاون کریں گے۔
عہدیداروں کے مطابق لگ بھگ چار کلو گرام دھماکا خیز مواد سڑک کنارے فٹ پاتھ میں نصب کیا گیا تھا۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کسی ملک میں پاکستان عدم مداخلت کی پالیسی پر کار بند ہے۔
اگرچہ حکومت اور طالبان کے رابطہ کار مذاکراتی عمل میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں لیکن اس بارے میں کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ الزام تراشی کسی طور سود مند نہیں اور اب بھی اسلام آباد کابل سے تعاون اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کا خواہاں ہے۔
اگر پاکستان کی یہ درخواست منظور کر لی جاتی ہے تو یہ فاضل سازو سامان افغانستان سے باہر امریکی عسکری سامان کے ذخیرے سے فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔
پرویز مشرف نے خود پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے مطابق جنوری سے اب تک تھر میں 80 بچوں کی اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔
پاکستانی صدر ممنون حسین نے نوروز کی تقریب میں شرکت کے بعد اپنے افغان اور ایرانی ہم منصبوں سے بھی ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے دفتر سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایرانی سرحدی محافظ کو قتل کرنے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے طالبان کی شوریٰ سے مذاکرات سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے رابطہ بھی کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ دیگر مشکلات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
سمیع الحق نے کہا کہ جس مقام پر مذاکرات ہوں گے وہ ’’پیس زون‘‘ ہو گا اور دونوں فریق اپنے مطالبات سے ایک دوسرے کو آگاہ کریں گے۔
چودھری نثار نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ عناصر جو مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
کابل کے حساس علاقے میں جس ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا وہ غیر ملکی شہریوں، اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور مالدار افغانوں بشمول سیاستدانوں میں خاصا مقبول ہے۔
جنرل جوزف ڈنفورڈ اور جنرل راحیل کی ملاقات میں خاص طور پر پاک افغان سرحد پر دوطرفہ رابطوں اور نگرانی کے طریقہ کار پر بات چیت کی گئی۔
میجر جنرل باجوہ نے اپنے مختصر بیان میں کہا کہ نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی خبر میں کی جانی والی قیاس آرائیاں پہلے ہی غلط ثابت ہو چکی ہیں۔
مزید لوڈ کریں